![](/uploads/1/2/5/8/125835829/813524059.jpeg)
![Fiqh Ala Mazahib Arba Fiqh Ala Mazahib Arba](/uploads/1/2/5/8/125835829/248832919.jpg)
Read stormbreaker free online. Kitab Ul Fiqh By Abdul Rehman Al Jazeeri. Skip to main content. Internet Archive HTML5 Uploader 1.6.3. Plus-circle Add Review. Loony toonz riddim. Reviews There are no reviews yet. Be the first one to write a review. Kitab-ul-Fiqh 1text.pdf download.
علومِ اسلامی میں علوم القرآن اور علوم الحدیث کے بعد جس علم کوسب سے زیادہ اہمیت حاصل ہے وہ 'فقہ' ہے اور اسلامی تاریخ کی بہترین ذہانتیں اور صلاحیتیں اس فن کی آبایاری اور نشوونما میں صرف ہوئی ہیں، حقیقت یہ ہے کہ ایک 'نبی اُمی' (فداہ روحی) کی لائی ہوئی شریعت کے ایک ایک حکم کی عقدہ کشائی کے لیے زمانہ کے اتنے ذکی، عالی حوصلہ بالغ نگاہ اور وسیع النظر شخصیتوں کا شب وروم اورسحر وشام مصروف عمل ہوجانا بجائے خود آپ ص کا ایک معجزہ اور آپ ص کی صداقت وحقانیت کی دلیل ہے۔
فقہ اسلامی' نے جس وسعت اور ہمہ گیری کے ساتھ انسانی زندگی کا احاطہ کیا ہے اور زندگی کے تمام مسائل ومشکلات میں رہبری کافریضہ انجام دیا ہے؛ نیز اس کی تمام جزئیات میں جونظم ونسق اور ربطِ باہم ہے، ایک خاص قسم کا توازن واعتدال ہے، عصری تغیرات کواحتیاط کے ساتھ مناسب طور پرقبول کرنے کی صلاحیت ہے اور اس کی منصوبہ بندی کے لیے علماء نے احکام کے استنباط کے جوطریقے مقرر کئے ہیں، مسائل واحکای درجہ بندی کی ہے، شریعت کے مقاصد متعین کئے ہیں، مصلحتوں کوقبول کرنے کے اصول وضع کئے ہیں، جن کو'اصول فقہ' کہا جاتا ہےـ یہ بقول مشہور محقق ڈاکٹر حمیداللہ ' قانون کی تاریخ میں مسلمانوں کا سب سے بڑا کارنامہ ہے'۔ ڈاکٹر صاحب نے اصولِ فقہ کومسلمانوں کی ایجادِ خاص قرار دیا ہے. (خطباتِ بھاولپور، خطبہ:۴۔ تاریخ اصول فقہ واجتہاد:۱۱۸، فقہ:۱۱۰،)
ہرفن کی اپنی ایک تاریخ ہوتی ہے، جس سے وہ فن جانا پہچانا جاتا ہے اور اس تاریخی پسِ منظر ہی سے اس کی اہمیت، ضرورت اور افادیت کا اندازہ ہوتا ہےچنانچہ فقہ کی بھی اپنی تاریخ ہے، ذیل میں دی گئی کتابیں قواعد فقہیہ کا تاریخی پسِ منظر اور اس کی تدوین وترتیب پربحث کریں گے کہ اس فن کا وجود کب ہوا؟ اس کی تدوین وترتیب کیوں ہوئی؟ اورکن لوگوں نے اس میں حصہ لیا؟ اسلام میں فقہاء و محدثین کامقام و مرتبہ کتنا عظیم الشان ہے؟ اور اُنہوں نے حفاظتِ دین اور اشاعتِ اسلام کے لئے کس طرح انتھک کوشش و جی جان لگاکر اسلام کی آبیاری کی؟ فقہاء کرام کے فقہی مسائل اور اُن کے مرتب کردہ اصول کے قرآن و حدیث سے ثبوت کہ وہ کن قرآنی آیات و احادیث سے مستنبط کئے گئے ہیں، اورکن قرآنی آیات و احادیث کو مدِنظر رکھ کرکیا کیا اصول مرتب کئے ہیں،اور اب اُن اصول کی بناء پرقیامت تک پیش آنے والے لاکھوں جدید و جزئی مسائل کس طرح حل کئے جاسکتے ہیں، اس کو بھی مثالوں سے واضح کیا گیا ہے۔
فقہ اسلامی' نے جس وسعت اور ہمہ گیری کے ساتھ انسانی زندگی کا احاطہ کیا ہے اور زندگی کے تمام مسائل ومشکلات میں رہبری کافریضہ انجام دیا ہے؛ نیز اس کی تمام جزئیات میں جونظم ونسق اور ربطِ باہم ہے، ایک خاص قسم کا توازن واعتدال ہے، عصری تغیرات کواحتیاط کے ساتھ مناسب طور پرقبول کرنے کی صلاحیت ہے اور اس کی منصوبہ بندی کے لیے علماء نے احکام کے استنباط کے جوطریقے مقرر کئے ہیں، مسائل واحکای درجہ بندی کی ہے، شریعت کے مقاصد متعین کئے ہیں، مصلحتوں کوقبول کرنے کے اصول وضع کئے ہیں، جن کو'اصول فقہ' کہا جاتا ہےـ یہ بقول مشہور محقق ڈاکٹر حمیداللہ ' قانون کی تاریخ میں مسلمانوں کا سب سے بڑا کارنامہ ہے'۔ ڈاکٹر صاحب نے اصولِ فقہ کومسلمانوں کی ایجادِ خاص قرار دیا ہے. (خطباتِ بھاولپور، خطبہ:۴۔ تاریخ اصول فقہ واجتہاد:۱۱۸، فقہ:۱۱۰،)
ہرفن کی اپنی ایک تاریخ ہوتی ہے، جس سے وہ فن جانا پہچانا جاتا ہے اور اس تاریخی پسِ منظر ہی سے اس کی اہمیت، ضرورت اور افادیت کا اندازہ ہوتا ہےچنانچہ فقہ کی بھی اپنی تاریخ ہے، ذیل میں دی گئی کتابیں قواعد فقہیہ کا تاریخی پسِ منظر اور اس کی تدوین وترتیب پربحث کریں گے کہ اس فن کا وجود کب ہوا؟ اس کی تدوین وترتیب کیوں ہوئی؟ اورکن لوگوں نے اس میں حصہ لیا؟ اسلام میں فقہاء و محدثین کامقام و مرتبہ کتنا عظیم الشان ہے؟ اور اُنہوں نے حفاظتِ دین اور اشاعتِ اسلام کے لئے کس طرح انتھک کوشش و جی جان لگاکر اسلام کی آبیاری کی؟ فقہاء کرام کے فقہی مسائل اور اُن کے مرتب کردہ اصول کے قرآن و حدیث سے ثبوت کہ وہ کن قرآنی آیات و احادیث سے مستنبط کئے گئے ہیں، اورکن قرآنی آیات و احادیث کو مدِنظر رکھ کرکیا کیا اصول مرتب کئے ہیں،اور اب اُن اصول کی بناء پرقیامت تک پیش آنے والے لاکھوں جدید و جزئی مسائل کس طرح حل کئے جاسکتے ہیں، اس کو بھی مثالوں سے واضح کیا گیا ہے۔
علومِ اسلامی میں علوم القرآن اور علوم الحدیث کے بعد جس علم کوسب سے زیادہ اہمیت حاصل ہے وہ 'فقہ' ہے اور اسلامی تاریخ کی بہترین ذہانتیں اور صلاحیتیں اس فن کی آبایاری اور نشوونما میں صرف ہوئی ہیں، حقیقت یہ ہے کہ ایک 'نبی اُمی' (فداہ روحی) کی لائی ہوئی شریعت کے ایک ایک حکم کی عقدہ کشائی کے لیے زمانہ کے اتنے ذکی، عالی حوصلہ بالغ نگاہ اور وسیع النظر شخصیتوں کا شب وروم اورسحر وشام مصروف عمل ہوجانا بجائے خود آپ ص کا ایک معجزہ اور آپ ص کی صداقت وحقانیت کی دلیل ہے۔
فقہ اسلامی' نے جس وسعت اور ہمہ گیری کے ساتھ انسانی زندگی کا احاطہ کیا ہے اور زندگی کے تمام مسائل ومشکلات میں رہبری کافریضہ انجام دیا ہے؛ نیز اس کی تمام جزئیات میں جونظم ونسق اور ربطِ باہم ہے، ایک خاص قسم کا توازن واعتدال ہے، عصری تغیرات کواحتیاط کے ساتھ مناسب طور پرقبول کرنے کی صلاحیت ہے اور اس کی منصوبہ بندی کے لیے علماء نے احکام کے استنباط کے جوطریقے مقرر کئے ہیں، مسائل واحکای درجہ بندی کی ہے، شریعت کے مقاصد متعین کئے ہیں، مصلحتوں کوقبول کرنے کے اصول وضع کئے ہیں، جن کو'اصول فقہ' کہا جاتا ہےـ یہ بقول مشہور محقق ڈاکٹر حمیداللہ ' قانون کی تاریخ میں مسلمانوں کا سب سے بڑا کارنامہ ہے'۔ ڈاکٹر صاحب نے اصولِ فقہ کومسلمانوں کی ایجادِ خاص قرار دیا ہے. (خطباتِ بھاولپور، خطبہ:۴۔ تاریخ اصول فقہ واجتہاد:۱۱۸، فقہ:۱۱۰،)
ہرفن کی اپنی ایک تاریخ ہوتی ہے، جس سے وہ فن جانا پہچانا جاتا ہے اور اس تاریخی پسِ منظر ہی سے اس کی اہمیت، ضرورت اور افادیت کا اندازہ ہوتا ہےچنانچہ فقہ کی بھی اپنی تاریخ ہے، ذیل میں دی گئی کتابیں قواعد فقہیہ کا تاریخی پسِ منظر اور اس کی تدوین وترتیب پربحث کریں گے کہ اس فن کا وجود کب ہوا؟ اس کی تدوین وترتیب کیوں ہوئی؟ اورکن لوگوں نے اس میں حصہ لیا؟ اسلام میں فقہاء و محدثین کامقام و مرتبہ کتنا عظیم الشان ہے؟ اور اُنہوں نے حفاظتِ دین اور اشاعتِ اسلام کے لئے کس طرح انتھک کوشش و جی جان لگاکر اسلام کی آبیاری کی؟ فقہاء کرام کے فقہی مسائل اور اُن کے مرتب کردہ اصول کے قرآن و حدیث سے ثبوت کہ وہ کن قرآنی آیات و احادیث سے مستنبط کئے گئے ہیں، اورکن قرآنی آیات و احادیث کو مدِنظر رکھ کرکیا کیا اصول مرتب کئے ہیں،اور اب اُن اصول کی بناء پرقیامت تک پیش آنے والے لاکھوں جدید و جزئی مسائل کس طرح حل کئے جاسکتے ہیں، اس کو بھی مثالوں سے واضح کیا گیا ہے۔
فقہ اسلامی' نے جس وسعت اور ہمہ گیری کے ساتھ انسانی زندگی کا احاطہ کیا ہے اور زندگی کے تمام مسائل ومشکلات میں رہبری کافریضہ انجام دیا ہے؛ نیز اس کی تمام جزئیات میں جونظم ونسق اور ربطِ باہم ہے، ایک خاص قسم کا توازن واعتدال ہے، عصری تغیرات کواحتیاط کے ساتھ مناسب طور پرقبول کرنے کی صلاحیت ہے اور اس کی منصوبہ بندی کے لیے علماء نے احکام کے استنباط کے جوطریقے مقرر کئے ہیں، مسائل واحکای درجہ بندی کی ہے، شریعت کے مقاصد متعین کئے ہیں، مصلحتوں کوقبول کرنے کے اصول وضع کئے ہیں، جن کو'اصول فقہ' کہا جاتا ہےـ یہ بقول مشہور محقق ڈاکٹر حمیداللہ ' قانون کی تاریخ میں مسلمانوں کا سب سے بڑا کارنامہ ہے'۔ ڈاکٹر صاحب نے اصولِ فقہ کومسلمانوں کی ایجادِ خاص قرار دیا ہے. (خطباتِ بھاولپور، خطبہ:۴۔ تاریخ اصول فقہ واجتہاد:۱۱۸، فقہ:۱۱۰،)
ہرفن کی اپنی ایک تاریخ ہوتی ہے، جس سے وہ فن جانا پہچانا جاتا ہے اور اس تاریخی پسِ منظر ہی سے اس کی اہمیت، ضرورت اور افادیت کا اندازہ ہوتا ہےچنانچہ فقہ کی بھی اپنی تاریخ ہے، ذیل میں دی گئی کتابیں قواعد فقہیہ کا تاریخی پسِ منظر اور اس کی تدوین وترتیب پربحث کریں گے کہ اس فن کا وجود کب ہوا؟ اس کی تدوین وترتیب کیوں ہوئی؟ اورکن لوگوں نے اس میں حصہ لیا؟ اسلام میں فقہاء و محدثین کامقام و مرتبہ کتنا عظیم الشان ہے؟ اور اُنہوں نے حفاظتِ دین اور اشاعتِ اسلام کے لئے کس طرح انتھک کوشش و جی جان لگاکر اسلام کی آبیاری کی؟ فقہاء کرام کے فقہی مسائل اور اُن کے مرتب کردہ اصول کے قرآن و حدیث سے ثبوت کہ وہ کن قرآنی آیات و احادیث سے مستنبط کئے گئے ہیں، اورکن قرآنی آیات و احادیث کو مدِنظر رکھ کرکیا کیا اصول مرتب کئے ہیں،اور اب اُن اصول کی بناء پرقیامت تک پیش آنے والے لاکھوں جدید و جزئی مسائل کس طرح حل کئے جاسکتے ہیں، اس کو بھی مثالوں سے واضح کیا گیا ہے۔
![](/uploads/1/2/5/8/125835829/813524059.jpeg)